Search This Blog

Translate

Showing posts with label IRGCs. Show all posts
Showing posts with label IRGCs. Show all posts

31 March 2020

ایران میں کرونا کے پھیلاؤ اور تباہی کا ذمہ دار جذباتی مذہبی طبقہ بنا

رہبر آیۃ اللہ خامنائی، مشہد و قم کے علماء اور سپاہِ پاسدارانِ انقلاب کی ہٹ دھرمی نے ایران کو تباہی کے کنارے پہنچایا
پاکستان میں کرونا کے پھیلنے کا سبب مشہد و قم کے زائرین اور حکومتی نا اہلی بنی ایران میں سب سے طاقتور سیاسی اور سماجی طبقہ شیعہ علماء، آیت اللہ اور ان کے مفتیان ہیں. ولایتِ فقیہہ کے تصور کے تحت رہبر آیت اللہ خامنائی ایران کی سب سے طاقتور شخصیت ہیں. صدر اور پارلیمینٹ بھی ان کے تابع ہوتی ہے. پارلیمینٹ کے زیادہ تر ممبر بھی مذہبی طبقہ سے ہی تعلق رکھتے ہیں
چین میں جب کرونا کی وبا پھیلی. تو ساری دنیا نے جلد یا بدیر چین سے فضائی اور زمینی رابطے منقطع کر دیے. لیکن "سپاہِ پاسدارانِ انقلاب" کی ہوائی کمپنی "ماہان ایئر" نے چین سے پروازیں جاری رکھیں. اور مسافروں کو چین سے ایران اور ایران سے باقی ممالک کو منتقلی جاری رکھی. بلکہ باقی دنیا میں بھی وائرس کی منتقلی میں اہم حصہ ڈالا.

ایرانی فوج جتنی ہی طاقتور "سپاہِ پاسدارانِ انقلاب" ہے. جو ڈائریکٹ رہبر کے زیرِ کنٹرول ہے. اور انتہائی طاقتور مذہبی فورس ہے. خود رہبر جناب آیت اللہ خامنائی مدرسے کے فارغ التحصیل ہیں. اور سائنسی تحقیقات و علوم سے زیادہ آشنا نہیں ہیں.

12 January 2020

ایران میں مسافربردار طیارے کو نشانہ بنانے کی غلطی کے سرکاری اعتراف کے بعد احتجاجی مظاہرے

ایرانی پاسدارنِ انقلاب کے یوکرین کے مسافر بردرا طیار کو مار گرانے کی غلطی کے اعتراف کے بعد تہران میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں جو اپنے ملک کی حکومت اور سپریم لیڈر علی خامنائی کے خلاف  قاتل قاتل کی نعرے بازی کر رہے.

بعض ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایرانی پولیس کی بھاری نفری ایک ٹیکنکل انسٹیٹیوٹ کے دروازے پر تعینات ہے تاکہ طلبا باہر آ کر احتجاج میں حصہ نا لے سکیں جبکہ بعض جگہوں پر احتجاجی مظاہریں کے خلاف آنسو گیس کا استعمال بھی دیکھنے میں آیا ہے.

07 January 2020

امریکہ ایران کشیدگی حالات و واقعات

امریکہ ایران حالیہ کشیدگی کے تانے بانے ماضی کے کئی واقعات سے وابستہ ہیں ایران پر لگنے والی پابندیوں کے دوران سابق امریکی صدر باراک اوبامہ (جن پہ امریکی صدارتی الیکشن کے دوران مسلمان فیملی سے تعلق کا الزام لگا اس کا تفصیل سے مطالعہ کرنے سے پتہ چلتا کہ باراک اوبامہ کے آباؤ اجداد میں جو اسلام تھا وہ ایرانی مسلک کے قریب ترین والا تھا) نے اپنے دور اقتدار میں ایران کو اتنی سہولیات فراہم کیں کہ وہ اپنی سرحدوں سے باہر جنگ زدہ عراق, شامی صدر بشارالاسد کی حمایت, یمن کے حوثی باغیوں کی مسلح مدد اور بحرین سمیت دیگر عرب ممالک میں اپنے مسلک کے قریب ترین لوگوں کے ذریعے وہاں مسلح جدوجہد شروع کرانے کے قابل ہوا جسکے بعد ان ممالک میں حالات کی خرابی قیمتی انسانی جانوں کے ضیائع کے ساتھ لاکھوں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے اور دربدر ہونے پر مجبور ہونا پڑا بارک ابامہ کے دور اقتدار میں ہی امریکہ کی ایران کے ساتھ نیوکلئیر ڈیل ممکن ہوئی جسے امریکی اسٹیبلشمنٹ نے کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا اب اس ڈیل سے نکلنے کی باتیں ہورہی ہیں.

Reader's Choice

Followers