Search This Blog

Translate

Showing posts with label Media. Show all posts
Showing posts with label Media. Show all posts

31 January 2020

کرونا وائرس کی وبا اور سوشل میڈیا کی چہ مگوئیاں

جب سے چین میں کرونا وائرس کی وبا 2019-nCoV نے سر اٹھایا ہے عوام الناس میں اس کے بارے میں مختلف قسم کی چہ مگوئیاں ہورہی ہیں ایسی باتیں سامنے آ رہی ہیں جن کا نا کوئی سر ہے نا پیر ہے بلاتفریق جنس و عمر سب اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے بارے میں سنی سنائی باتوں پہ اپنی رائے قائم کر رہے اور افواہوں کو آگے پھیلائے جارہے ہیں


اسی حوالے سے بعض ایسے نابغہ روزگار بھی ہیں جنھوں نے نامعلوم کہاں سے یہ خبر نکال لی ہے کہ کرونا وائرس کی وبا سے دن میں پانچ مرتبہ وضو کرنا ہی کا علاج ہے جب ایسی پوسٹوں کو پھیلانے والوں سے ان کی خبر کے ذرائع مانگے جاتے یا ان سے کہا جاتا کونسی لیبارٹری نے اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا کچھ بعید نہیں کہ چند دنوں میں کرونا وائرس کی وبا سے بچنے کیلئے دم اور تعویز دھاگے کے دعوے دار عاملین بھی مارکیٹ میں سامنے آ جائیں گے.

21 January 2020

پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اورعلاقائی اخبارات کا کوٹہ

علاقائی اخبارات کے کوٹہ سے اشتہارات حاصل کا جو طریقہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ PID میں شروع کیا گیا ہے اس سے چھوٹے اور علاقائی اخبارات کی ساکھ شدید متاثر ہورہی ہے


ہم اکثر سنتے تھے کہ صحافی اپنا قلم بیچتے ہیں تو حیرت ہوتی تھی یہ کیسی بات کہی جارہی مگر اب اپ آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ علاقائی اخبارات کے نمائندوں کی طرف سے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے 25% کوٹے میں سے اپنے لیے زیادہ سے زیادہ اشتہارات لینے کیلئے کیسے منتیں ترلے کئے جارہے ہیں آجکل یہ بات زبان زدِ عام ہے کہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے سرکاری افسران علاقائی اخباروں کے نمائندوں کو زیادہ اور بڑے اشتہارات کا لالچ دے کر مجبور کر رہے ہیں کہ وہ موجود حکمرانوں کی تعریفوں کے پُل باندھے تو انھیں اشتہارات ملتے جائیں گے

Reader's Choice

Followers