جب سے چین میں کرونا وائرس کی وبا 2019-nCoV نے سر اٹھایا ہے عوام الناس میں اس کے بارے میں مختلف قسم کی چہ مگوئیاں ہورہی ہیں ایسی باتیں سامنے آ رہی ہیں جن کا نا کوئی سر ہے نا پیر ہے بلاتفریق جنس و عمر سب اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے بارے میں سنی سنائی باتوں پہ اپنی رائے قائم کر رہے اور افواہوں کو آگے پھیلائے جارہے ہیں
اسی حوالے سے بعض ایسے نابغہ روزگار بھی ہیں جنھوں نے نامعلوم کہاں سے یہ خبر نکال لی ہے کہ کرونا وائرس کی وبا سے دن میں پانچ مرتبہ وضو کرنا ہی کا علاج ہے جب ایسی پوسٹوں کو پھیلانے والوں سے ان کی خبر کے ذرائع مانگے جاتے یا ان سے کہا جاتا کونسی لیبارٹری نے اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا کچھ بعید نہیں کہ چند دنوں میں کرونا وائرس کی وبا سے بچنے کیلئے دم اور تعویز دھاگے کے دعوے دار عاملین بھی مارکیٹ میں سامنے آ جائیں گے.