Search This Blog

Translate

08 May 2020

کرونا وائرس کی بیماری (کوویڈ-19) اور اسکے لئے بننے والی نئی ویکسین

کرونا وائرس (کوویڈ-19) اور اس کی لیے بننے والی نئی ویکسین کے بارے لوگ جسجتجو میں لگے ہوئے اسلئے پہلے وائرس اور ویکسین کے بارے معلومات جاننا ضروری ہیں
ہر وائرس کے اردگرد پروٹین (چربی) کی جھلی ہوتی جو اسے تحفظ دیتی اور انسانی و حیوانات کے سیل cell میں گھنسے میں مددگار ثابت ہوتی صابن میں موجود کیمیکل سے وہ پروٹین تحلیل ہوجاتا جس کے بعد وائرس کا ڈیفنس نہیں رہتا نا وہ کسی cell میں گھس سکتا اور جلدی ختم ہوجاتا
ویکسین بنانا بھی آسان کام نہیں یہ کسی حکیم کے کُشتے کے جیسا نہیں کہ مرکبات مکس کرکے کھلا دی جائے یہ ایک طویل سائنسی تحقیقی عمل ہوتا جو کئی مراحل کے بعد یہ انسانوں پہ استعمال ہوتی ہے

چیچک یا خسرہ کی بیماری کی ویکسین 28سال کی محنت کے بعد تیار ہوئی تھی

31 March 2020

ایران میں کرونا کے پھیلاؤ اور تباہی کا ذمہ دار جذباتی مذہبی طبقہ بنا

رہبر آیۃ اللہ خامنائی، مشہد و قم کے علماء اور سپاہِ پاسدارانِ انقلاب کی ہٹ دھرمی نے ایران کو تباہی کے کنارے پہنچایا
پاکستان میں کرونا کے پھیلنے کا سبب مشہد و قم کے زائرین اور حکومتی نا اہلی بنی ایران میں سب سے طاقتور سیاسی اور سماجی طبقہ شیعہ علماء، آیت اللہ اور ان کے مفتیان ہیں. ولایتِ فقیہہ کے تصور کے تحت رہبر آیت اللہ خامنائی ایران کی سب سے طاقتور شخصیت ہیں. صدر اور پارلیمینٹ بھی ان کے تابع ہوتی ہے. پارلیمینٹ کے زیادہ تر ممبر بھی مذہبی طبقہ سے ہی تعلق رکھتے ہیں
چین میں جب کرونا کی وبا پھیلی. تو ساری دنیا نے جلد یا بدیر چین سے فضائی اور زمینی رابطے منقطع کر دیے. لیکن "سپاہِ پاسدارانِ انقلاب" کی ہوائی کمپنی "ماہان ایئر" نے چین سے پروازیں جاری رکھیں. اور مسافروں کو چین سے ایران اور ایران سے باقی ممالک کو منتقلی جاری رکھی. بلکہ باقی دنیا میں بھی وائرس کی منتقلی میں اہم حصہ ڈالا.

ایرانی فوج جتنی ہی طاقتور "سپاہِ پاسدارانِ انقلاب" ہے. جو ڈائریکٹ رہبر کے زیرِ کنٹرول ہے. اور انتہائی طاقتور مذہبی فورس ہے. خود رہبر جناب آیت اللہ خامنائی مدرسے کے فارغ التحصیل ہیں. اور سائنسی تحقیقات و علوم سے زیادہ آشنا نہیں ہیں.

26 March 2020

کرونا وائرس امریکہ, چین اور فلم

جس جس کو موقع ملے لازمی دیکھیں عام فلم کی طرح نہیں غور سے دیکھیں disinformation اتنی پھیلائی جارہی کہ ہمت جواب دے جاتیسنی سنائی باتوں (بغیر لکھاری کے نام والے مضامین خبریں) نا پھیلائیں

آپ میں سے ہر شخص پڑھا لکھا اگر تحقیق کرے تو پتہ چلا گھروں میں ہونے والا عام زکام بھی اسی طرح پھیلتا جس طرح کرونا وائرس COVD19 پھیل رہا بالکل اسی طرح اس فلم میں ایک نئی بیماری کے پھیلاؤ کو دکھایا گیا ہے جو مافوق الفطرت بات نہیں1918 میں پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد اسی طرح کی ایک بیماری سپینش فلو سے اگلے دو سال (1918-1920) میں 2 کروڑ سے 5 کروڑ لوگوں کی اموات ہوئیں اور 50 کروڑ لوگ بیمار ہوئے جو دنیا کی آبادی کا 1/4 حصہ تھے

Reader's Choice

Followers